وعن ابي موسى قال: كان اليهود يتعاطسون عند النبي صلى الله عليه وسلم يرجون ان يقول لهم: يرحمكم الله فيقول: «يهديكم الله ويصلح بالكم» . رواه الترمذي وابو داود وَعَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ: كَانَ الْيَهُودُ يَتَعَاطَسُونَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْجُونَ أَنْ يَقُولَ لَهُمْ: يَرْحَمُكُمُ اللَّهُ فَيَقُولُ: «يَهْدِيكُمُ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَكُمْ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ
ابوموسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، یہود، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اس امید پر چھینک مارا کرتے تھے کہ آپ انہیں ((یَرْحَمُکُمُ اللہ)) کہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہا کرتے تھے: ”اللہ تمہیں ہدایت دے اور تمہاری حالت درست کر دے۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه الترمذي (2739 وقال: حسن صحيح) و أبو داود (5038)»