مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
--. والدہ کے پاس جانے سے پہلے بھی اجازت لی جائے
حدیث نمبر: 4674
Save to word اعراب
عن عطاء ان رجلا سال رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: استاذن على امي؟ فقال: «نعم» فقال الرجل: إني معها في البيت. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «استاذن عليها» فقال الرجل: إني خادمها. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «استاذن عليها اتحب ان تراها عريانة؟» قال: لا. قال: «فاستاذن عليها» . رواه مالك مرسلا عَنْ عَطَاءٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: أَسْتَأْذِنُ عَلَى أُمِّي؟ فَقَالَ: «نَعَمْ» فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنِّي مَعَهَا فِي الْبَيْتِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اسْتَأْذِنْ عَلَيْهَا» فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنِّي خَادِمُهَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اسْتَأْذِنْ عَلَيْهَا أَتُحِبُّ أَنْ تَرَاهَا عُرْيَانَةً؟» قَالَ: لَا. قَالَ: «فَاسْتَأْذِنْ عَلَيْهَا» . رَوَاهُ مَالِكٌ مُرسلاً
عطا بن یسار ؒ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے مسئلہ دریافت کرتے ہوئے عرض کیا: کیا میں اپنی ماں (کے پاس جاتے وقت اس) سے اجازت طلب کروں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہاں۔ اس آدمی نے عرض کیا، میں گھر میں اس کے ساتھ ہی رہتا ہوں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پھر بھی اس سے اجازت طلب کرو۔ اس آدمی نے عرض کیا: میں اس کا خادم ہوں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پھر بھی اجازت طلب کرو، کیا تم اسے عریاں حالت میں دیکھنا پسند کرتے ہو؟ اس نے عرض کیا: نہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس سے اجازت طلب کرو۔ امام مالک ؒ نے اسے مرسل روایت کیا ہے۔ اسنادہ ضعیف لا رسالہ، رواہ مالک۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف لإرساله، رواه مالک في الموطأ (963/2 ح 1862)
٭ السند مرسل.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف لإرساله


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.