مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
والدہ کے پاس جانے سے پہلے بھی اجازت لی جائے
حدیث نمبر: 4674
عَنْ عَطَاءٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: أَسْتَأْذِنُ عَلَى أُمِّي؟ فَقَالَ: «نَعَمْ» فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنِّي مَعَهَا فِي الْبَيْتِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اسْتَأْذِنْ عَلَيْهَا» فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنِّي خَادِمُهَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اسْتَأْذِنْ عَلَيْهَا أَتُحِبُّ أَنْ تَرَاهَا عُرْيَانَةً؟» قَالَ: لَا. قَالَ: «فَاسْتَأْذِنْ عَلَيْهَا» . رَوَاهُ مَالِكٌ مُرسلاً
عطا بن یسار ؒ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسئلہ دریافت کرتے ہوئے عرض کیا: کیا میں اپنی ماں (کے پاس جاتے وقت اس) سے اجازت طلب کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔ “ اس آدمی نے عرض کیا، میں گھر میں اس کے ساتھ ہی رہتا ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”پھر بھی اس سے اجازت طلب کرو۔ “ اس آدمی نے عرض کیا: میں اس کا خادم ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”پھر بھی اجازت طلب کرو، کیا تم اسے عریاں حالت میں دیکھنا پسند کرتے ہو؟“ اس نے عرض کیا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس سے اجازت طلب کرو۔ “ امام مالک ؒ نے اسے مرسل روایت کیا ہے۔ اسنادہ ضعیف لا رسالہ، رواہ مالک۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف لإرساله، رواه مالک في الموطأ (963/2 ح 1862)
٭ السند مرسل.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف لإرساله