وعن عيسى بن حمزة قال: دخلت على عبد الله بن عكيم وبه حمرة فقلت: الا تعلق تميمة؟ فقال: نعوذ بالله من ذلك قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من تعلق شيئا وكل إليه» . رواه ابو داود وَعَنْ عِيسَى بْنِ حَمْزَةَ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عبدِ الله بن عُكيم وَبِهِ حُمْرَةٌ فَقُلْتُ: أَلَا تُعَلِّقُ تَمِيمَةً؟ فَقَالَ: نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ ذَلِكَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ تَعَلَّقَ شَيْئًا وُكِلَ إِليهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عیسیٰ بن حمزہ ؒ بیان کرتے ہیں، میں عبداللہ بن عکیم رضی اللہ عنہ کے پاس گیا تو انہیں سرخ بادہ کا مرض تھا، میں نے کہا: آپ تعویذ کیوں نہیں لیتے؟ انہوں نے کہا: ہم اس سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کوئی چیز لٹکاتا ہے تو اسے اسی کے سپرد کر دیا جاتا ہے۔ “ سندہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «سنده ضعيف، رواه أبو داود (لم أجده) [و الترمذي (2072) و أحمد (310/4. 311)] ٭ محمد بن عبد الرحمٰن بن أبي ليلي ضعيف و للحديث شاھد ضعيف عند النسائي (112/7 ح 4084)»