مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الطب والرقى
حدیث نمبر: 4537
Save to word اعراب
وعن اسماء بنت عميس ان النبي صلى الله عليه وسلم سالها: «بم تستمشين؟» قالت: بالشبرم قال: «حار حار» . قالت: ثم استمشيت بالسنا فقال النبي صلى الله عليه وسلم: «لو ان شيئا كان فيه الشفاء من الموت لكان في السنا» . رواه الترمذي وابن ماجه وقال الترمذي: هذا حديث حسن غريب وَعَن أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلَهَا: «بمَ تستَمشِينَ؟» قَالَت: بالشُّبْرمِ قَالَ: «حارٌّ حارٌّ» . قَالَتْ: ثُمَّ اسْتَمْشَيْتُ بِالسَّنَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ أَنَّ شَيْئًا كَانَ فِيهِ الشِّفَاءُ مِنَ الْمَوْتِ لَكَانَ فِي السَّنَا» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيث حسن غَرِيب
اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے دریافت کیا، تم جلاب کے لیے کونسی دوا استعمال کرتی ہو؟ میں نے عرض کیا: شبرم (چنے کی طرح ایک دانہ ہے جو کہ بہت گرم ہے، اس کا پانی دوا کے طور پر پیتے ہیں) آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ تو انتہائی گرم ہے۔ وہ بیان کرتی ہیں، پھر میں سنا کے ساتھ جلاب لیتی۔ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر کسی چیز میں موت کی شفا ہوتی تو وہ سنا میں ہوتی۔ اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی و ابن ماجہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2081) و ابن ماجه (3461)
٭ في سماع عتبة من أسماء نظر و للحديث طريق آخر عند ابن ماجه (3461) و سنده ضعيف.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.