عن اسامة بن شريك قال: قالوا: يا رسول الله افنتداوى؟ قال: «نعم يا عبد الله تداووا فإن الله لم يضع داء إلا وضع له شفاء غير داء واحد الهرم» . رواه احمد والترمذي وابو داود عَنْ أُسَامَةَ بْنِ شَرِيكٍ قَالَ: قَالُوا: يَا رَسُول الله أفنتداوى؟ قَالَ: «نعم يَا عبد اللَّهِ تَدَاوَوْا فَإِنَّ اللَّهَ لَمْ يَضَعْ دَاءً إِلَّا وَضَعَ لَهُ شِفَاءً غَيْرَ دَاءٍ وَاحِدٍ الْهَرم» . رَوَاهُ أَحْمد وَالتِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد
اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم علاج معالجہ کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، اللہ کے بندو! علاج معالجہ کرو کیونکہ اللہ نے بڑھاپے کے سوا ایسی کوئی بیماری پیدا نہیں کی جس کے لیے شفا پیدا نہ کی ہو۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ احمد و الترمذی و ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه أحمد (278/4) و الترمذي (2038 وقال: حسن صحيح) [وابن ماجه (3436)] وأبو داود (3855) [وصححه الحاکم (399/4) ووافقه الذهبي]»