وعن ام سلمة ان النبي صلى الله عليه وسلم راى في بيتها جارية في وجهها سفعة يعني صفرة فقال: «استرقوا لها فإن بها النظرة» وَعَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى فِي بَيْتِهَا جَارِيَةً فِي وجهِها سفعة يَعْنِي صُفْرَةً فَقَالَ: «اسْتَرْقُوا لَهَا فَإِنَّ بِهَا النَّظْرَةَ»
ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے گھر میں ایک لڑکی دیکھی جس کے چہرے پر زردی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے دم کراؤ کیونکہ اسے نظر لگی ہے۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (5738) ومسلم (2197/59)»