وعن جابر ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «من كان يؤمن بالله واليوم الآخر فلا يدخل الحمام بغير إزار ومن كان يؤمن بالله واليوم الآخر فلا يدخل حليلته الحمام ومن كان يؤمن بالله واليوم الآخر فلا يجلس على مائدة تدار عليها الخمر» . رواه الترمذي والنسائي وَعَنْ جَابِرٌ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَدخلِ الحمّامَ بِغَيْر إِزارٍ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يدْخل حَلِيلَتَهُ الْحَمَّامَ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلَا يَجْلِسُ عَلَى مَائِدَةٍ تُدَارُ عَلَيْهَا الْخمر» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَالنَّسَائِيّ
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ تہبند کے بغیر حمام میں نہ جائے اور جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ اپنی اہلیہ کو حمام میں جانے کی اجازت نہ دے اور جو شخص اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ ایسے دسترخوان پر نہ بیٹھے جہاں شراب کا دَور چلتا ہو۔ “ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «سنده ضعيف، رواه الترمذي (2810 وقال: حسن غريب) و النسائي (198/1 ح 401 مختصرًا جدًا و حديثه حسن بالشاھد الحسن الذي رواه الترمذي في سننه: 2802) ٭ ليث بن أبي سليم ضعيف و حديث النسائي حسن.»