وعن علي رضي الله عنه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «من ترك موضع شعرة من جنابة لم يغسلها فعل بها كذا وكذا من النار» . قال علي فمن ثم عاديت راسي ثلاثا فمن ثم عاديت راسي ثلاثا فمن ثم عاديت راسي ثلاثا. (رواه ابو داود واحمد والدارمي إلا انهما لم يكررا: فمن ثم عاديت راسي) وَعَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ تَرَكَ مَوْضِعَ شَعَرَةٍ مِنْ جَنَابَةٍ لَمْ يَغْسِلْهَا فعل بهَا كَذَا وَكَذَا من النَّار» . قَالَ عَليّ فَمن ثمَّ عاديت رَأْسِي ثَلَاثًا فَمن ثمَّ عاديت رَأْسِي ثَلَاثًا فَمِنْ ثَمَّ عَادَيْتُ رَأْسِي ثَلَاثًا. (رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَأَحْمَدُ وَالدَّارِمِيُّ إِلَّا أَنَّهُمَا لَمْ يُكَرِّرَا: فَمن ثمَّ عاديت رَأْسِي)
علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے بال برابر جائے جنابت چھوڑ دی اور اسے نہ دھویا تو اسے جہنم میں اس اس طرح کی سزا دی جائے گی۔ “ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے اسی لیے اپنا سر منڈا لیا، میں نے اسی لیے اپنا سر منڈا لیا، میں نے اسی لیے اپنا سر منڈا لیا یہ جملہ آپ نے تین مرتبہ فرمایا۔ ابوداؤد، احمد، دارمی۔ اسنادہ حسن۔ البتہ ان دونوں (احمد اور دارمی) نے میں نے اسی لیے اپنا سر منڈا لیا“ کا تکرار ذکر نہیں کیا۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه أبو داود (249) و أحمد (1/ 94 ح 727، 1/ 101 ح 1121) والدارمي (1/ 192 ح 757) [و ابن ماجه (599)] ٭ حماد بن سلمة سمع من عطاء بن السائب قبل اختلاطه عند الجمھور.و صححه الحافظ ابن حجر في التلخيص الحبير (1/ 142) و ذکر کلامًا.»