وعن ابي مطر قال: إن عليا اشترى ثوبا بثلاثة دراهم فلما لبسه قال: «الحمد لله الذي رزقني من الرياش ما اتجمل به في الناس واواري به عورتي» ثم قال: هكذا سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول. رواه احمد وَعَنْ أَبِي مَطَرٍ قَالَ: إِنْ عَلِيًّا اشْتَرَى ثَوْبًا بِثَلَاثَةِ دَرَاهِمَ فَلَمَّا لَبِسَهُ قَالَ: «الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي رَزَقَنِي مِنَ الرِّيَاشِ مَا أَتَجَمَّلُ بِهِ فِي الناسِ وأُواري بِهِ عورتي» ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول. رَوَاهُ أَحْمد
ابومطر ؒ بیان کرتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ نے تین درہم میں ایک کپڑا خریدا، جب انہوں نے اسے پہنا تو یوں کہا: ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے لباس عطا کیا جس کے ذریعے میں لوگوں میں خوبصورتی حاصل کرتا ہوں، اور اس کے ذریعے اپنا ستر ڈھانپتا ہوں، پھر انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح فرماتے ہوئے سنا ہے۔ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ احمد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف جدًا، رواه [عبد الله بن] أحمد (157/1 ح 1353، ھذا من زوائد عبد الله بن أحمد علي السند) ٭ فيه مختار بن نافع: ضعيف و مروان الفزاري مدلس و عنعن و أبو مطر البصري: مجھول، ترکه حفص بن غياث، انظر تعجيل المنفعة (ص520)»