وعن ابي الاحوص عن ابيه قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم وعلى ثوب دون فقال لي: «الك مال؟» قلت: نعم. قال: «من اي المال؟» قلت: من كل المال قد اعطاني الله من الإبل والبقر والخيل والرقيق. قال: «فإذا آتاك الله مالا فلير اثر نعمة الله عليك وكرامته» . رواه احمد والنسائي وفي شرح السنة بلفظ المصابيح وَعَن أبي الأحوصِ عَن أبيهِ قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَى ثَوْبٌ دُونٌ فَقَالَ لِي: «أَلَكَ مَالٌ؟» قُلْتُ: نَعَمْ. قَالَ: «مِنْ أَيِّ الْمَالِ؟» قُلْتُ: مِنْ كُلِّ الْمَالِ قَدْ أَعْطَانِي اللَّهُ منَ الإِبلِ وَالْبَقر وَالْخَيْلِ وَالرَّقِيقِ. قَالَ: «فَإِذَا آتَاكَ اللَّهُ مَالًا فَلْيُرَ أَثَرُ نِعْمَةِ اللَّهِ عَلَيْكَ وَكَرَامَتِهِ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالنَّسَائِيُّ وَفِي شَرْحِ السُّنَّةِ بِلَفْظِ الْمَصَابِيحِ
ابو الاحوص اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے غیر معیاری کپڑے پہنے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے پوچھا: ”کیا تمہارے پاس مال ہے؟“ میں نے عرض کیا: جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”مال کی کون سی نوع تمہارے پاس ہے؟“ میں نے عرض کیا: اونٹ، گائے، بکری، گھوڑے اور غلام ہر قسم کا مال اللہ تعالیٰ نے مجھے عطا کر رکھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب اللہ نے تمہیں مال دے رکھا ہے تو پھر اللہ کی نعمت اور اس کی عزت و کرامت کا اثر تم پر ظاہر ہونا چاہیے۔ “ اسے احمد اور نسائی نے روایت کیا ہے اور شرح السنہ میں مصابیح کے الفاظ ہیں۔ صحیح، رواہ احمد و النسائی و فی شرح السنہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه أحمد (473/3 ح 15982. 15984) و النسائي (180/8. 181 ح 5225) والبغوي في شرح السنة (47/12. 48 ح 3118)»