وعنه قال: غزوت مع النبي صلى الله عليه وسلم يوم خيبر فاتت اليهود فشكوا ان الناس قد اسرعوا إلى خضائرهم فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الا لا يحل اموال المعاهدين إلا بحقها» . رواه ابو داود وَعَنْهُ قَالَ: غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ خَيْبَرَ فَأَتَتِ الْيَهُودُ فَشَكَوْا أَنَّ النَّاسَ قَدْ أَسْرَعُوا إِلَى خَضَائِرِهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَلَا لَا يَحِلُّ أَمْوَالُ المعاهِدينَ إِلاَّ بحقِّها» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
خالد بن ولید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے غزوہ خیبر میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ شرکت کی، یہود (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں) آئے اور انہوں نے شکایت کی کہ لوگوں نے ان کے پھل دار درختوں سے پھل اتارنے میں بہت جلدی کی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”سن لو! ذمیوں سے ناحق مال لینا حلال نہیں۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (3806) و انظر الحديث السابق (4130) لعلته.»