وعن عمران بن حصين قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا جلب ولا جنب» . زاد يحيى في حديثه: «في الرهان» . رواه ابو داود والنسائي ورواه الترمذي مع زيادة في باب «الغضب» وَعَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا جَلَبَ وَلَا جَنَبَ» . زَادَ يَحْيَى فِي حَدِيثِهِ: «فِي الرِّهَانِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَرَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ مَعَ زِيَادَة فِي بَاب «الْغَضَب»
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”نہ جلب“ ہے اور نہ ”جنب“ راوی یحیی نے اپنی روایت میں ”گھڑ دوڑ“ کا اضافہ کیا ہے۔ جلب (مقابلہ میں شریک شخص اپنے کسی ساتھی کو کہے کہ راستہ میں میرے گھوڑے کو آواز لگا دینا جس سے یہ اور تیز دوڑے گا۔) جنب (پہلو میں دوڑنے والا وہ گھوڑا جس پر دوڑنے والا اپنے گھوڑے کے تھکنے کی صورت میں منتقل ہو جائے۔) ابوداؤد، نسائی، اور امام ترمذی نے اسے کچھ زائد الفاظ کے ساتھ باب الغصب میں روایت کیا ہے۔ صحیح، رواہ ابوداؤد و النسائی و الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه أبو داود (2581) و النسائي (228/6 ح 3621) و الترمذي (1123 وقال: حسن صحيح)»