وعن وائل بن حجر قال: سال سلمة بن يزيد الجعفي رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: يا نبي الله ارايت إن قامت علينا امراء يسالونا حقهم ويمنعونا حقنا فما تامرنا؟ قال: «اسمعوا واطيعوا فإنما عليهم ما حملوا وعليكم ما حملتم» . رواه مسلم وَعَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ: سَأَلَ سَلَمَةُ بْنُ يَزِيدَ الْجُعْفِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ قَامَتْ عَلَيْنَا أُمَرَاءُ يَسْأَلُونَا حَقَّهُمْ وَيَمْنَعُونَا حَقَّنَا فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ: «اسْمَعُوا وَأَطِيعُوا فَإِنَّمَا عَلَيْهِمْ مَا حُمِّلُوا وَعَلَيْكُمْ مَا حُمِّلْتُمْ» . رَوَاهُ مُسلم
وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، سلمہ بن یزید جعفی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسئلہ دریافت کیا تو عرض کیا: اللہ کے نبی! مجھے بتائیں اگر ہم پر ایسے امراء مقرر ہو جائیں جو اپنا حق ہم سے طلب کریں جبکہ ہمارے حق سے ہمیں محروم رکھیں تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”سنو اور اطاعت کرو، جو ان کی ذمہ داری ہے وہ اس کے مکلّف ہیں، اور جو تمہاری ذمہ داری ہے تم اس کے ذمہ دار و مکلّف ہو۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (1856/49)»