وعن انس عن ابي طلحة: انه قال: يا نبي الله إني اشتريت خمرا لايتام في حجري قال: «اهرق الخمر واكسر الدنان» . رواه الترمذي وضعفه. وفي رواية ابي داود: انه ساله النبي صلى الله عليه وسلم عن ايتام ورثوا خمرا قال: «اهرقها» . قال: افلا اجعلها خلا؟ قال: «لا» وَعَنْ أَنَسٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ: أَنَّهُ قَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنِّي اشْتَرَيْتُ خَمْرًا لِأَيْتَامٍ فِي حِجْرِي قَالَ: «أَهْرِقِ الْخَمْرَ وَاكْسِرِ الدِّنَانَ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَضَعَّفَهُ. وَفِي رِوَايَةِ أَبِي دَاوُدَ: أَنه سَأَلَهُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَيْتَامٍ وَرِثُوا خَمْرًا قَالَ: «أَهْرِقْهَا» . قَالَ: أَفَلَا أَجْعَلُهَا خلاًّ؟ قَالَ: «لَا»
انس رضی اللہ عنہ، ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! میں نے اپنے زیر پرورش یتیم بچوں کے لیے شراب خریدی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”شراب بہا دو اور (اس کے) برتن توڑ دو۔ “ ترمذی۔ اور انہوں نے اسے ضعیف قرار دیا، اور ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یتیم بچوں کے ورثہ میں آنے والی شراب کے متعلق دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے بہا دو۔ “ انہوں نے عرض کیا: کیا میں اسے سرکہ نہ بنا لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں۔ “ صحیح، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه الترمذي (1293) و أبو داود (3675) [و أصله عند مسلم (1983) بالاختصار] ٭ لم يصب من ضعفه، ليث بن أبي سليم: لم ينفرد به، بل تابعه السدي و للحديث شواھد.»