مشكوة المصابيح
كتاب الحدود
كتاب الحدود
شراب کے برتن بھی استعمال کرنا جائز نہیں
حدیث نمبر: 3649
وَعَنْ أَنَسٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ: أَنَّهُ قَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنِّي اشْتَرَيْتُ خَمْرًا لِأَيْتَامٍ فِي حِجْرِي قَالَ: «أَهْرِقِ الْخَمْرَ وَاكْسِرِ الدِّنَانَ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَضَعَّفَهُ. وَفِي رِوَايَةِ أَبِي دَاوُدَ: أَنه سَأَلَهُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَيْتَامٍ وَرِثُوا خَمْرًا قَالَ: «أَهْرِقْهَا» . قَالَ: أَفَلَا أَجْعَلُهَا خلاًّ؟ قَالَ: «لَا»
انس رضی اللہ عنہ، ابوطلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے نبی! میں نے اپنے زیر پرورش یتیم بچوں کے لیے شراب خریدی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”شراب بہا دو اور (اس کے) برتن توڑ دو۔ “ ترمذی۔ اور انہوں نے اسے ضعیف قرار دیا، اور ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یتیم بچوں کے ورثہ میں آنے والی شراب کے متعلق دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے بہا دو۔ “ انہوں نے عرض کیا: کیا میں اسے سرکہ نہ بنا لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں۔ “ صحیح، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه الترمذي (1293) و أبو داود (3675) [و أصله عند مسلم (1983) بالاختصار]
٭ لم يصب من ضعفه، ليث بن أبي سليم: لم ينفرد به، بل تابعه السدي و للحديث شواھد.»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح