وعن عمر قال: رآني النبي صلى الله عليه وسلم وانا ابول قائما فقال: «يا عمر لا تبل قائما» فما بلت قائما بعد. رواه الترمذي وابن ماجه قال الشيخ الإمام محيي السنة C: قد صح: وَعَن عمر قَالَ: رَآنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبُولُ قَائِمًا فَقَالَ: «يَا عُمَرُ لَا تَبُلْ قَائِمًا» فَمَا بُلْتُ قَائِمًا بَعْدُ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ قَالَ الشَّيْخُ الْإِمَامُ مُحْيِي السّنة C: قد صَحَّ:
عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے دیکھا، جبکہ میں کھڑا پیشاب کر رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”عمر! کھڑے ہو کر پیشاب نہ کرو۔ “ پس اس کے بعد میں نے کبھی کھڑے ہو کر پیشاب نہیں کیا۔ ضعیف۔ الشیخ الامام محی السنہ ؒ نے فرمایا: یہ حدیث ثابت ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (12، معلقًا) و ابن ماجه (308) ٭ فيه عبد الکريم بن أبي المخارق: ضعيف ضعفه الجمھور وقال عمر: ما بلت قائمًا منذ أسلمت (رواه ابن أبي شيبة 124/1 ح 1324، وسنده صحيح)»