عن عمير بن سعيد النخفي قال: سمعت علي بن ابي طالب يقول: ما كنت لاقيم على احد حدا فيموت فاجد في نفسي منه شيئا إلا صاحب الخمر فإنه لو مات وديته وذلك ان رسول الله صلى الله عليه وسلم لم يسنه عَن عُمَيْر بن سعيد النخفي قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ يَقُولُ: مَا كُنْتُ لِأُقِيمَ عَلَى أَحَدٍ حَدًّا فَيَمُوتَ فَأَجِدَ فِي نَفْسِي مِنْهُ شَيْئًا إِلَّا صَاحِبَ الْخَمْرِ فَإِنَّهُ لَوْ مَاتَ وَدَيْتُهُ وَذَلِكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يسنه
عمیر بن سعید نخعی بیان کرتے ہیں، میں نے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا: اگر میں کسی شخص پر حد قائم کروں اور وہ فوت ہو جائے تو میں اپنے دل میں کسی قسم کا افسوس نہیں کروں گا۔ لیکن اگر شرابی پر حد قائم کروں اور وہ فوت ہو جائے تو میں اس کی طرف سے دیت دوں گا۔ یہ اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس بارے میں کوئی حد مقرر نہیں فرمائی۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (6778) و مسلم (1707/39)»