وعن عامر بن ربيعة: ان امراة من بني فزارة تزوجت على نعلين فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ارضيت من نفسك ومالك بنعلين؟» قالت: نعم. فاجازه. رواه الترمذي وَعَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ: أَنَّ امْرَأَةً مَنْ بَنِي فَزَارَةَ تَزَوَّجَتْ عَلَى نَعْلَيْنِ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَرَضِيتِ مِنْ نَفْسِكِ وَمَالِكِ بِنَعْلَيْنِ؟» قَالَتْ: نَعَمْ. فَأَجَازَهُ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بنو فزارہ قبیلے کی ایک عورت نے جوتوں کے جوڑے کے عوض شادی کر لی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا: ”کیا تم خود کو اور اپنے مال کو جوتوں کے جوڑے کے عوض دینے پر راضی ہو؟“ اس نے عرض کیا: جی ہاں، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس (نکاح) کو نافذ فرما دیا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1113 وقال: حسن صحيح) ٭ عاصم بن عبيد الله: ضعيف.»