وعن عامر بن سعد قال: دخلت على قرظة بن كعب وابي مسعود الانصاري في عرس وإذا جوار يغنين فقلت: اي صاحبي رسول الله صلى الله عليه وسلم واهل بدر يفعل هذا عندكم؟ فقالا: اجلس إن شئت فاسمع معنا وإن شئت فاذهب فإنه قد رخص لنا في اللهو عند العرس. رواه النسائي وَعَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى قَرَظَةَ بْنِ كَعْبٍ وَأَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ فِي عُرْسٍ وَإِذَا جِوَارٍ يُغَنِّينَ فَقُلْتُ: أَيْ صَاحِبَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلَ بَدْرٍ يُفْعَلُ هَذَا عِنْدَكُمْ؟ فَقَالَا: اجْلِسْ إِنْ شِئْتَ فَاسْمَعْ مَعَنَا وَإِنْ شِئْتَ فَاذْهَبْ فَإِنَّهُ قَدْ رَخَّصَ لَنَا فِي اللَّهْوِ عِنْدَ الْعُرْسِ. رَوَاهُ النَّسَائِيّ
عامر بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں ایک شادی کے موقع پر قرظہ بن کعب اور ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ کے پاس گیا تو دیکھا کہ چھوٹی بچیاں گا رہی تھیں، میں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھیو اور بدر کے غازیو! تمہارے پاس یہ ہو رہا ہے؟ ان دونوں نے فرمایا: اگر تم چاہو تو ہمارے پاس بیٹھ کر سنو اور اگر تم چاہو تو جاؤ، کیونکہ شادی کے موقع پر گانے کے متعلق ہمیں اجازت دی گئی ہے۔ صحیح، رواہ النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه النسائي (135/7 ح 3385)»