وعن محمد بن ابي بكر بن حزم انه سمع اباه كثيرا يقول: كان عمر بن الخطاب يقول: عجبا للعمة تورث ولا ترث. رواه مالك وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ حَزْمٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ كَثِيرًا يَقُولُ: كَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَقُولُ: عَجَبًا لِلْعَمَّةِ تُورَثُ وَلَا تَرث. رَوَاهُ مَالك
محمد بن ابی بکر بن حزم ؒ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد سے کئی مرتبہ سنا وہ کہا کرتے تھے: عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ پھوپھی کے متعلق تعجب سے کہا کرتے تھے کہ بھتیجا تو اس کا وارث بنتا ہے جبکہ وہ اس کی وارث نہیں بنتی۔ اسنادہ ضعیف، رواہ مالک۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه مالک (517/2 ح 1124) ٭ أبو بکر بن أبي حزم عن عمر رضي الله عنه منقطع، انظر جامع التحصيل للعلائي (ص 288) و الجوھر النقي (213/6)»