وعن عبادة بن الصامت قال: قلت: يا رسول الله رجل اهدى إلي قوسا ممن كنت اعلمه الكتاب والقرآن وليست بمال فارمي عليها في سبيل الله قال: «إن كنت تحب ان تطوق طوقا من نار فاقبلها» . رواه ابو داود وابن ماجه وَعَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ رَجُلٌ أَهْدَى إِلَيَّ قَوْسًا مِمَّنْ كُنْتُ أُعَلِّمُهُ الْكِتَابَ وَالْقُرْآنَ وَلَيْسَتْ بِمَالٍ فَأَرْمِي عَلَيْهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ: «إِنْ كُنْتَ تُحِبُّ أَنْ تُطَوَّقَ طَوْقًا مِنْ نَارٍ فَاقْبَلْهَا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَابْن مَاجَه
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! ایک آدمی نے ایک کمان مجھے بطور ہدیہ دی ہے اور یہ اس لیے ہے کہ میں اسے کتاب اور قرآن کی تعلیم دیا کرتا تھا، اور وہ کوئی مال نہیں، میں اس سے اللہ کی راہ میں تیر اندازی کروں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تو پسند کرتا ہے کہ تجھے آگ کا طوق ڈال دیا جائے تو پھر اسے قبول کر لے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه أبو داود (3416) و ابن ماجه (2157)»