وعن الحسن عن سمرة ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «إذا اتى احدكم على ماشية فإن كان فيها صاحبها فليستاذنه وإن لم يكن فيها فليصوت ثلاثا فإن اجابه احد فليستاذنه وإن لم يجبه احد فليحتلب وليشرب ولا يحمل» . رواه ابو داود وَعَن الْحسن عَن سَمُرَة أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَتَى أَحَدُكُمْ عَلَى مَاشِيَةٍ فَإِنْ كَانَ فِيهَا صَاحِبُهَا فَلْيَسْتَأْذِنْهُ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِيهَا فَلْيُصَوِّتْ ثَلَاثًا فَإِنْ أَجَابَهُ أَحَدٌ فَلْيَسْتَأْذِنْهُ وَإِنْ لَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ فَلْيَحْتَلِبْ وَلْيَشْرَبْ وَلَا يَحْمِلْ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
حسن، سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی جانوروں کے پاس آئے اور اگر وہاں ان کے مالک کو پائے تو اس سے اجازت طلب کرے اور اگر وہ وہاں نہ ہو تو تین دفعہ آواز دے، اگر کوئی شخص اسے جواب دے تو اس سے اجازت طلب کرے اور اگر کوئی اسے جواب نہ دے تو وہ خود دودھ دھو کر پی لے لیکن وہ اپنے ساتھ نہ لائے۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (2619) [و الترمذي (1296)] ٭ قتادة مدلس و عنعن و أما الحسن البصري فروايته عن سمرة صحيحة لأنه کان يروي عن کتاب سمرة و الرواية عن الکتاب صحيحة ما لم يثبت الجرح القادح فيه.»