وعن حكيم بن حزام ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعث معه بدينار ليشتري له به اضحية فاشترى كبشا بدينار وباعه بدينارين فرجع فاشترى اضحية بدينار فجاء بها وبالدينار الذي استفضل من الاخرى فتصدق رسول الله صلى بالدينار فدعا له ان يبارك له في تجارته. رواه الترمذي وَعَن حَكِيم بن حزَام أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مَعَهُ بِدِينَارٍ لِيَشْتَرِيَ لَهُ بِهِ أُضْحِيَّةً فَاشْتَرَى كَبْشًا بِدِينَارٍ وَبَاعَهُ بِدِينَارَيْنِ فَرَجَعَ فَاشْتَرَى أُضْحِيَّةً بِدِينَارٍ فَجَاءَ بِهَا وَبِالدِّينَارِ الَّذِي اسْتَفْضَلَ من الْأُخْرَى فَتصدق رَسُول الله صلى بِالدِّينَارِ فَدَعَا لَهُ أَنْ يُبَارَكَ لَهُ فِي تِجَارَته. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے ایک دینار دے کر بھیجا تاکہ وہ اس سے آپ کے لیے قربانی خریدے، اس نے ایک دینار کا مینڈھا خریدا اور دو دینار میں بیچ دیا، وہ پھر واپس گیا اور ایک دینار کی قربانی خریدی، اور وہ قربانی کا جانور اور وہ دینار جو منافع ہوا تھا لے کر حاضر ہوا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ دینار صدقہ کر دیا اور اس کے لیے دعا فرمائی، کہ اس کی تجارت میں برکت ڈال دی جائے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1257) [و أبو داود: 3386] ٭ حبيب بن أبي ثابت مدلس و عنعن و ھو ’’شيخ من أھل المدينة‘‘ في رواية أبي داود (3386)»