وعن ناجية الخزاعي قال: قلت: يا رسول الله كيف اصنع بما عطب من البدن؟ قال: «انحرها ثم اغمس نعلها في دمها ثم خل بين الناس وبينها فياكلونها» . رواه مالك والترمذي وابن ماجه وَعَنْ نَاجِيَةَ الْخُزَاعِيِّ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَصْنَعُ بِمَا عَطِبَ مِنَ الْبُدْنِ؟ قَالَ: «انْحَرْهَا ثُمَّ اغْمِسْ نَعْلَهَا فِي دَمِهَا ثُمَّ خَلِّ بَيْنَ النَّاسِ وَبَيْنَهَا فَيَأْكُلُونَهَا» . رَوَاهُ مَالك وَالتِّرْمِذِيّ وَابْن مَاجَه
ناجیہ خزاعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! قربانی کے اونٹوں میں سے کوئی چلنے سے عاجز آ جائے تو کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے نحر کر دینا پھر اس (کے قلادے) کے جوتے اس کے خون میں ڈبو دینا (اور اس کے پہلو پر نشان لگا دینا) پھر اسے لوگوں کے لیے چھوڑدینا تاکہ وہ اسے کھا لیں۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ مالک و الترمذی و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه مالک (380/1 ح 873) و الترمذي (910 وقال: حسن صحيح) و ابن ماجه (3106)»