مرفوع وعن ابن عباس قال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم سمع رجلا يقول لبيك عن شبرمة قال: «من شبرمة» قال: اخ لي او قريب لي قال: «احججت عن نفسك؟» قال: لا قال: «حج عن نفسك ثم حج عن شبرمة» . رواه الشافعي وابو داود وابن ماجه مَرْفُوع وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ رَجُلًا يَقُولُ لَبَّيْكَ عَنْ شُبْرُمَةَ قَالَ: «مَنْ شُبْرُمَةُ» قَالَ: أَخٌ لِي أَوْ قَرِيبٌ لِي قَالَ: «أَحَجَجْتَ عَنْ نَفْسِكَ؟» قَالَ: لَا قَالَ: «حُجَّ عَنْ نَفْسِكَ ثُمَّ حُجَّ عَنْ شُبْرُمَةَ» . رَوَاهُ الشَّافِعِيُّ وَأَبُو دَاوُد وابنُ مَاجَه
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی آدمی کو شُبرمہ کی طرف سے تلبیہ (لبیک) کہتے ہوئے سنا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”شبرمہ کون ہے؟“ اس نے کہا: میرا بھائی ہے یا میرا کوئی قریبی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم نے خود حج کیا ہوا ہے؟“ اس نے عرض کیا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”پہلے اپنی طرف سے حج کرو، پھر شبرمہ کی طرف سے حج کرنا۔ “ حسن، رواہ الشافعی و ابوداؤد و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه الشافعي في الأم (123/2) و أبو داود (1811) و ابن ماجه (2903)»