وعن عمران بن حصين قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم لابي: «يا حصين كم تعبد اليوم إلها؟» قال ابي: سبعة: ستا في الارض وواحدا في السماء قال: «فايهم تعد لرغبتك ورهبتك؟» قال: الذي في السماء قال: «يا حصين اما إنك لو اسلمت علمتك كلمتين تنفعانك» قال: فلما اسلم حصين قال: يا رسول الله علمني الكلمتين اللتين وعدتني فقال: «قل اللهم الهمني رشدي واعذني من شر نفسي» . رواه الترمذي وَعَن عمرانَ بنِ حُصينٍ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لأبي: «يَا حُصَيْن كم تعبد الْيَوْم إِلَهًا؟» قَالَ أَبِي: سَبْعَةً: سِتًّا فِي الْأَرْضِ وواحداً فِي السَّماءِ قَالَ: «فَأَيُّهُمْ تَعُدُّ لِرَغْبَتِكَ وَرَهْبَتِكَ؟» قَالَ: الَّذِي فِي السَّمَاءِ قَالَ: «يَا حُصَيْنُ أَمَا إِنَّكَ لَوْ أَسْلَمْتَ عَلَّمْتُكَ كَلِمَتَيْنِ تَنْفَعَانِكَ» قَالَ: فَلَمَّا أَسْلَمَ حُصينٌ قَالَ: يَا رسولَ الله علِّمني الكلمتينِ اللَّتينِ وَعَدتنِي فَقَالَ: «قل اللَّهُمَّ أَلْهِمْنِي رُشْدِي وَأَعِذْنِي مِنْ شَرِّ نَفْسِي» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے والد سے فرمایا: ”حصین! آج تم کتنے معبودوں کی پوجا کرتے ہو؟“ میرے والد نے کہا: سات کی، چھ زمین پر ہیں اور ایک آسمان میں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنے نفع و نقصان کے لئے کسے خاص کرتے ہو؟“ اس نے کہا: جو آسمانوں میں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”حصین! سن لو! اگر تم اسلام قبول کر لو تو میں تمہیں دو کلمے سکھاؤں گا جو تمہیں فائدہ پہنچائیں گے۔ “ راوی بیان کرتے ہیں، جب حصین مسلمان ہو گئے تو انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے وہ دو کلمے سکھائیں جن کا آپ نے مجھ سے وعدہ کیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کہو: ”اے اللہ! میری بھلائی مجھے الہام فرما دے، اور مجھے میرے نفس کی خرابی سے بچا لے۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3483 وقال: حسن غريب) ٭ الحسن البصري مدلس و عنعن.»