وعن عمرو بن شعيب عن ابيه عن جده عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «إذا تزوج احدكم امراة او اشترى خادما فليقل اللهم إني اسالك خيرها وخير ما جبلتها عليه واعوذ بك من شرها وشر ما جبلتها عليه وإذا اشترى بعيرا فلياخذ بذروة سنامه وليقل مثل ذلك» . وفي رواية في المراة والخادم: «ثم لياخذ بناصيتها وليدع بالبركة» . رواه ابو داود وابن ماجه وَعَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا تَزَوَّجَ أَحَدُكُمُ امْرَأَةً أَوِ اشْتَرَى خَادِمًا فَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَشَرِّ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ وَإِذَا اشْتَرَى بَعِيرًا فليأخُذْ بِذروةِ سنامِهِ ولْيَقُلْ مِثْلَ ذَلِكَ» . وَفِي رِوَايَةٍ فِي الْمَرْأَةِ وَالْخَادِمِ: «ثُمَّ لْيَأْخُذْ بِنَاصِيَتِهَا وَلْيَدْعُ بِالْبَرَكَةِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَابْن مَاجَه
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص کسی عورت سے شادی کرے یا کوئی غلام خریدے تو وہ یوں دعا کرے: ”اے اللہ! میں تجھ سے اس کی خیرو بھلائی اور اس چیز کی خیرو بھلائی کا جس پر تو نے اسے پیدا کیا، سوال کرتا ہوں، اور میں اس کے شر سے اور اس چیز کے شر سے جس پر تو نے اسے پیدا کیا تیری پناہ چاہتا ہوں۔ “ اور جب اونٹ خریدے تو اس کی کوہان کی چوٹی پکڑ کر یہی دعا کرے۔ “ اور ایک دوسری روایت میں عورت اور خادم کے بارے میں ہے: ”پھر اس کی پیشانی کے بال پکڑ کر برکت کی دعا کرے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه أبو داود (2160) و ابن ماجه (1918)»