وعن انس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا خرج الرجل من بيته فقال: بسم الله توكلت على الله لا حول ولا قوة إلا بالله يقال له حينئذ هديت وكفيت ووقيت فيتنحى له الشيطان ويقول شيطان آخر: كيف لك برجل قد هدي وكفي ووقي. رواه ابو داود وروى الترمذي إلى قوله: «الشيطان» وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا خَرَجَ الرَّجُلُ مِنْ بَيْتِهِ فَقَالَ: بِسْمِ اللَّهِ تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ يُقَالُ لَهُ حِينَئِذٍ هُدِيتَ وَكُفِيتَ وَوُقِيتَ فَيَتَنَحَّى لَهُ الشَّيْطَانُ وَيَقُولُ شَيْطَانٌ آخَرُ: كَيْفَ لَكَ بِرَجُلٍ قَدْ هُدِيَ وَكُفِيَ وَوُقِيَ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وروى التِّرْمِذِيّ إِلى قَوْله: «الشَّيْطَان»
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب آدمی گھر سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھے: ”اللہ کے نام کے ساتھ، میں نے اللہ پر توکل کیا، گناہ سے بچنا اور نیکی کرنا محض اللہ کی توفیق سے ہے۔ “ تو تب اسے کہا جاتا ہے: تیری راہنمائی کر دی گئی، تجھے کفایت کر دی گئی اور تو بچا لیا گیا۔ شیطان اس سے الگ ہو جاتا ہے، اور دوسرا شیطان کہتا ہے: تمہارا ایسے آدمی پر کیسے زور چل سکتا ہے جس کی راہنمائی کر دی گئی، اسے کفایت کر دی گئی اور اسے بچا لیا گیا۔ “ ابوداؤد۔ اور امام ترمذی نے ((لہ الشیطان)) تک روایت کیا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد و الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (5095) والترمذي (3426 وقال: حسن صحيح غريب) ٭ ابن جريج: لم يثبت تصريح سماعه في ھذا الحديث و رواه عبد المجيد بن عبد العزيز عنه قال: ’’حدثت عن إسحاق‘‘ [وفي الموارد (2375) وھم، انظر الإحسان (819)]»