وعن ابي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من قرا (حم) المؤمن إلى (إليه المصير) وآية الكرسي حين يصبح حفظ بهما حتى يمسي. ومن قرا بهما حين يمسي حفظ بهما حتى يصبح. رواه الترمذي والدرامي وقال الترمذي هذا حديث غريب وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَرَأَ (حم) الْمُؤْمِنَ إِلَى (إِلَيْهِ الْمَصِيرُ) وَآيَةَ الْكُرْسِيِّ حِينَ يُصْبِحُ حُفِظَ بِهِمَا حَتَّى يُمْسِيَ. وَمَنْ قَرَأَ بِهِمَا حِينَ يُمْسِي حُفِظَ بهما حَتَّى يصبح. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ والدرامي وَقَالَ التِّرْمِذِيّ هَذَا حَدِيث غَرِيب
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص سورۂ مومن کی پہلی آیات (الیہ المصیر) تک اور آیۃ الکرسی صبح کے وقت پڑھتا ہے تو وہ ان کے سبب شام تک محفوظ رہے گا۔ اور جو شخص شام کے وقت انہیں پڑھے گا تو وہ ان کی وجہ سے صبح ہونے تک محفوظ رہے گا۔ “ ترمذی۔ اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2879) و الدارمي (449/2ح 3389) ٭ عبد الرحمٰن المليکي: ضعيف.»