وعن ابي هريرة رضي الله عنه ان النبي صلى الله عليه وسلم: كان يصوم يوم الاثنين والخميس. فقيل: يا رسول الله إنك تصوم يوم الاثنين والخميس. فقال: إن يوم الاثنين والخميس يغفر الله فيهما لكل مسلم إلا ذا هاجرين يقول: دعهما حتى يصطلحا. رواه احمد وابن ماجه وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَانَ يَصُومُ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ. فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ تَصُومُ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ. فَقَالَ: إِنَّ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ يَغْفِرُ اللَّهُ فِيهِمَا لِكُلِّ مُسْلِمٍ إِلَّا ذَا هَاجِرَيْنِ يَقُولُ: دَعْهُمَا حَتَّى يصطلحا. رَوَاهُ أَحْمد وَابْن مَاجَه
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیر اور جمعرات کا روزہ رکھا کرتے تھے، آپ سے عرض کیا گیا، اللہ کے رسول! آپ پیر اور جمعرات کا روزہ رکھتے ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک پیر اور جمعرات کے روز اللہ باہم قطع تعلق کرنے والے دو آدمیوں کے سوا ہر مسلمان کو بخش دیتا ہے اور وہ فرماتا ہے: ان دونوں کو چھوڑ دو حتیٰ کہ وہ دونوں صلح کر لیں۔ “ اسنادہ حسن، رواہ احمد و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه أحمد (329/2 ح 8343) و ابن ماجه (1740)»