وعن بهيسة عن ابيها قالت: قال: يا رسول الله ما لشيء الذي لا يحل منعه؟ قال: «الماء» . قال: يا نبي الله ما الشيء الذي لا يحل منعه؟ قال: «الملح» . قال: يا نبي الله ما لاشيء الذي لا يحل منعه؟ قال: «ان تفعل الخير خير لك» . رواه ابو داود وَعَنْ بُهَيْسَةَ عَنْ أَبِيهَا قَالَتْ: قَالَ: يَا رَسُول الله مَا لشَيْء الَّذِي لَا يَحِلُّ مَنْعُهُ؟ قَالَ: «الْمَاءُ» . قَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ مَا الشَّيْءُ الَّذِي لَا يَحِلُّ مَنْعُهُ؟ قَالَ: «الْمِلْحُ» . قَالَ: يَا نَبِيَّ الله مَا لاشيء الَّذِي لَا يَحِلُّ مَنْعُهُ؟ قَالَ: «أَنْ تَفْعَلَ الْخَيْر خير لَك» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
بہیسہ اپنے والد سے روایت کرتی ہیں، انہوں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! وہ کون سی چیز ہے جس سے روکنا جائز نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”پانی۔ “ انہوں نے پھر عرض کیا: اللہ کے نبی! وہ کون سی چیز ہے جس سے روکنا جائز نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”نمک۔ “ انہوں نے پھر عرض کیا، اللہ کے نبی! وہ کون سی چیز ہے جس سے روکنا جائز نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کہ تم بھلائی کے کام کرو، وہ تمہارے لیے بہتر ہیں۔ “ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «ضعيف، و أبو داود (3476 و 1669) ٭ سيار بن منظور و أبوه مستوران و ثقھما ابن حبان وحده.»