وعن حارثة بن وهب قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: تصدقوا فإنه ياتي عليكم زمان يمشي الرجل بصدقته فلا يجد من يقبلها يقول الرجل: لو جئت بها بالامس لقبلتها فاما اليوم فلا حاجة لي بها وَعَنْ حَارِثَةَ بْنِ وَهْبٌ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تصدقوا فَإِنَّهُ يَأْتِي عَلَيْكُمْ زَمَانٌ يَمْشِي الرَّجُلُ بِصَدَقَتِهِ فَلَا يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا يَقُولُ الرَّجُلُ: لَوْ جِئْت بهَا بِالْأَمْسِ لَقَبِلْتُهَا فَأَمَّا الْيَوْمَ فَلَا حَاجَةَ لِي بهَا
حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”صدقہ کیا کرو کیونکہ تم پر ایسا وقت بھی آئے گا کہ آدمی اپنا صدقہ لیے پھرے گا لیکن وہ ایسا شخص نہیں پائے گا جو اسے قبول کر لے، آدمی (جس کے پاس وہ جائے گا) کہے گا: اگر تم کل اسے لے آتے تو میں اسے قبول کر لیتا جبکہ آج مجھے اس کی کوئی ضرورت نہیں۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1411) و مسلم (1011/58)»