وعن عمر بن الخطاب قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يعطيني العطاء فاقول: اعطه افقر إليه مني. فقال: «خذه فتموله وتصدق به فما جاءك من هذا المال وانت غير مشرف ولا سائل فخذه. ومالا فلا تتبعه نفسك» وَعَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَاءَ فَأَقُولُ: أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي. فَقَالَ: «خُذْهُ فَتَمَوَّلْهُ وَتَصَدَّقْ بِهِ فَمَا جَاءَكَ مِنْ هَذَا الْمَالِ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِفٍ وَلَا سَائِلٍ فَخذه. ومالا فَلَا تتبعه نَفسك»
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے کوئی مال عطا کرتے تو میں عرض کرتا، آپ اسے مجھ سے زیادہ ضرورت مند کو عطا کر دیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے: ”اسے لے لو، اور اسے اپنے مال میں شامل کر لو اور اسے صدقہ کرو، اور اگر بن مانگے اور بغیر انتظار کیے تمہارے پاس مال آ جائے تو اسے لے لیا کرو اور جو ایسا نہ ہو اس کے پیچھے نہ پڑو۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1473) و مسلم (1045/110)»