وعن عمرو بن شعيب عن ابيه عن جده ان النبي صلى الله عليه وسلم خطب الناس فقال: «الا من ولي يتيما له مال فليتجر فيه ولا يتركه حتى تاكله الصدقة» . رواه الترمذي وقال: في إسناده مقال: لان المثنى بن الصباح ضعيف وَعَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ: «أَلَا مَنْ وَلِيَ يَتِيمًا لَهُ مَالٌ فَلْيَتَّجِرْ فِيهِ وَلَا يَتْرُكْهُ حَتَّى تَأْكُلَهُ الصَّدَقَةُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: فِي إِسْنَادِهِ مقَال: لِأَن الْمثنى بن الصَّباح ضَعِيف
عمر بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے فرمایا: ”سن لو جو شخص کسی یتیم کا سرپرست بنے اور یتیم کا کچھ مال ہو تو وہ اس سے تجارت کرے اور اسے ایسے ہی پڑا نہ رہنے دے کہ زکوۃ ہی اسے ختم کر دے۔ “ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: اس کی سند میں کلام ہے، کیونکہ مثنی بن صباح ضعیف ہیں۔ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (641) ٭ و للحديث طرق کلھا ضعيفة.»