وعن ابي بردة قال: اغمي على ابي موسى فاقبلت امراته ام عبد الله تصيح برنة ثم افاق فقال: الم تعلمي؟ وكان يحدثها ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «انا بريء ممن حلق وصلق وخرق» . ولفظه لمسلم وَعَن أبي بردة قَالَ: أُغمي على أبي مُوسَى فَأَقْبَلَتِ امْرَأَتُهُ أُمُّ عَبْدِ اللَّهِ تَصِيحُ بِرَنَّةٍ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ: أَلَمْ تَعْلَمِي؟ وَكَانَ يُحَدِّثُهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَنَا بَرِيءٌ مِمَّنْ حَلَقَ وَصَلَقَ وَخَرَقَ» . وَلَفظه لمُسلم
ابوبردہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ابوموسی رضی اللہ عنہ پر بے ہوشی طاری ہو گئی تو ان کی اہلیہ ام عبداللہ نے زور سے رونا شروع کر دیا، پھر انہیں افاقہ ہو گیا تو فرمایا: ”کیا تمہیں معلوم نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میں ایسے شخص سے بری ہوں جو مصیبت کے وقت سر منڈائے، اونچی آواز سے روئے اور کپڑے چاک کرے۔ “ بخاری، مسلم اور حدیث کے الفاظ صحیح مسلم کے ہیں۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1296) و مسلم (104/167)»