وعن عبد الله بن ابي بكر قال: سمعت ابي يقول: كنا ننصرف في رمضان من القيام فنستعجل الخدم بالطعام مخافة فوت السحور. وفي اخرى مخافة الفجر. رواه مالك وَعَن عبد الله بن أبي بكر قَالَ: سَمِعت أبي يَقُولُ: كُنَّا نَنْصَرِفُ فِي رَمَضَانَ مِنَ الْقِيَامِ فَنَسْتَعْجِلُ الْخَدَمَ بِالطَّعَامِ مَخَافَةَ فَوْتِ السَّحُورِ. وَفِي أُخْرَى مَخَافَة الْفجْر. رَوَاهُ مَالك
عبداللہ بن ابی بکر بیان کرتے ہیں، میں نے أبی رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا: ہم رمضان میں تراویح سے اس وقت فارغ ہوا کرتے تھے کہ ہم سحری کے فوت ہو جانے اور فجر کے طلوع ہو جانے کے خوف کے پیش نظر خادموں کو کھانے کے متعلق جلدی کرنے کا حکم دیتے تھے۔ صحیح، رواہ مالک۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه مالک (116/1 ح 252) باختلاف يسير.»