مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
--. سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا ایک رکعت وتر پڑھنا
حدیث نمبر: 1277
Save to word اعراب
عن ابن عباس قيل له: هل لك في امير المؤمنين معاوية فإنه ما اوتر إلا بواحدة؟ قال: اصاب إنه فقيه وفي رواية: قال ابن ابي مليكة: اوتر معاوية بعد العشاء بركعة وعنده مولى لابن عباس فاتى ابن عباس فاخبره فقال: دعه فإنه قد صحب النبي صلى الله عليه وسلم. رواه البخاري عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قِيلَ لَهُ: هَلْ لَكَ فِي أَمِير الْمُؤمنِينَ مُعَاوِيَة فَإِنَّهُ مَا أَوْتَرَ إِلَّا بِوَاحِدَةٍ؟ قَالَ: أَصَابَ إِنَّهُ فَقِيهٌ وَفِي رِوَايَةٍ: قَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ: أَوْتَرَ مُعَاوِيَةُ بَعْدَ الْعِشَاءِ بِرَكْعَةٍ وَعِنْدَهُ مَوْلًى لِابْنِ عَبَّاسٍ فَأَتَى ابْنَ عَبَّاسٍ فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ: دَعْهُ فَإِنَّهُ قَدْ صَحِبَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کیا امیر المومنین معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں آپ کے پاس کوئی جواب یا فتویٰ ہے کہ وہ صرف ایک وتر پڑھتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: وہ درست ہیں کیونکہ وہ ایک فقیہ شخص ہیں۔ اور ایک دوسری روایت میں ہے: ابن ملیکہ ؒ نے فرمایا: معاویہ نے نماز عشاء کے بعد ایک رکعت وتر پڑھی، اور ابن عباس رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام آپ کے پاس تھے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس آ کر انہیں بتایا تو انہوں نے فرمایا: انہیں چھوڑ دو کیونکہ انہیں نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی صحبت اختیار کرنے کا شرف حاصل ہے۔ رواہ البخاری۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه البخاري (3765)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.