عن انس قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يفطر من الشهر حتى يظن ان لا يصوم منه ويصوم حتى يظن ان لا يفطر منه شيئا وكان لا تشاء ان تراه من الليل مصليا إلا رايته ولا نائما إلا رايته. رواه البخاري عَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفْطِرُ مِنَ الشَّهْرِ حَتَّى يُظَنَّ أَنْ لَا يَصُومَ مِنْهُ وَيَصُومُ حَتَّى يُظَنَّ أَنْ لَا يُفْطِرَ مِنْهُ شَيْئًا وَكَانَ لَا تَشَاءُ أَنْ تَرَاهُ مِنَ اللَّيْلِ مُصَلِّيًا إِلَّا رَأَيْتَهُ وَلَا نَائِمًا إِلَّا رَأَيْتَهُ. رَوَاهُ البُخَارِيّ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی مہینے اس قدر افطار کرتے کہ ہم خیال کرتے کہ آپ اس ماہ روزہ نہیں رکھیں گے۔ اور کبھی اس قدر روزے رکھتے حتیٰ کہ ہم خیال کرتے کہ آپ اس ماہ بالکل افطار (ناغہ) ہی نہیں کریں گے، ایسے ہی اگر آپ کو نماز تہجد پڑھتے ہوئے دیکھنا چاہو تو آپ کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھ سکتے ہو اور اگر تم آپ کو سویا ہوا دیکھنا چاہو تو سویا ہوا دیکھ سکتے ہو۔ “
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (1141)»