وعن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «رحم الله رجلا قام من الليل فصلى وايقظ امراته فصلت فإن ابت نضح في وجهها الماء. رحم الله امراة قامت من الليل فصلت وايقظت زوجها فصلى فإن ابى نضحت في وجهه الماء» . رواه ابو داود والنسائي وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «رَحِمَ اللَّهُ رَجُلًا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى وَأَيْقَظَ امْرَأَتَهُ فَصَلَّتْ فَإِنْ أَبَتْ نَضَحَ فِي وَجْهِهَا الْمَاءَ. رَحِمَ اللَّهُ امْرَأَةً قَامَتْ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّتْ وَأَيْقَظَتْ زَوْجَهَا فَصَلَّى فَإِنْ أَبَى نَضَحَتْ فِي وَجْهِهِ المَاء» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ اس بندے پر رحم فرمائے جو رات اٹھ کر تہجد پڑھے، اپنی اہلیہ کو جگائے اور وہ نماز پڑھے، لیکن اگر وہ انکار کرے تو اس کے چہرے پر پانی چھڑکے۔ اللہ اس عورت پر رحم فرمائے جو رات کو اٹھ کر تہجد پڑھے، اپنے خاوند کو اٹھائے اور وہ نماز پڑھے، لیکن اگر وہ انکار کرے تو وہ اس کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه أبو داود (1308) والنسائي (3/ 205ح 1611) [و صححه ابن خزيمة (1148) و ابن حبان (646) والحاکم علٰي شرط مسلم (1/ 309) ووافقه الذهبي.]»