مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
قیام اللیل کے لیے میاں بیوی کا ایک دوسرے کو بیدار کرنا
حدیث نمبر: 1230
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «رَحِمَ اللَّهُ رَجُلًا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى وَأَيْقَظَ امْرَأَتَهُ فَصَلَّتْ فَإِنْ أَبَتْ نَضَحَ فِي وَجْهِهَا الْمَاءَ. رَحِمَ اللَّهُ امْرَأَةً قَامَتْ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّتْ وَأَيْقَظَتْ زَوْجَهَا فَصَلَّى فَإِنْ أَبَى نَضَحَتْ فِي وَجْهِهِ المَاء» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ اس بندے پر رحم فرمائے جو رات اٹھ کر تہجد پڑھے، اپنی اہلیہ کو جگائے اور وہ نماز پڑھے، لیکن اگر وہ انکار کرے تو اس کے چہرے پر پانی چھڑکے۔ اللہ اس عورت پر رحم فرمائے جو رات کو اٹھ کر تہجد پڑھے، اپنے خاوند کو اٹھائے اور وہ نماز پڑھے، لیکن اگر وہ انکار کرے تو وہ اس کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و النسائی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (1308) والنسائي (3/ 205ح 1611) [و صححه ابن خزيمة (1148) و ابن حبان (646) والحاکم علٰي شرط مسلم (1/ 309) ووافقه الذهبي.]»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن