وعن عبد الله بن عمرو قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا احدث ادكم وقد جلس في آخر صلاته قبل ان يسلم فقد جازت صلاته» . رواه الترمذي وقال: هذا حديث إسناده ليس بالقوي وقد اضطربوا في إسناده وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أحدث أدكم وَقَدْ جَلَسَ فِي آخِرِ صَلَاتِهِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ فَقَدْ جَازَتْ صَلَاتُهُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ إِسْنَادُهُ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ وَقَدِ اضْطَرَبُوا فِي إِسْنَاده
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی شخص کا وضو ٹوٹ جائے جبکہ وہ سلام پھیرنے سے پہلے، نماز کے آخر میں بیٹھا ہو، تو اس کی نماز پوری ہو گئی۔ “ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: اس حدیث کی اسناد قوی نہیں، انہوں (یعنی محدثین) نے اس کی اسناد کو مضطرب قرار دیا ہے۔ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (408) ٭ عبد الرحمٰن بن زياد الإفريقي ضعيف.»