وعن مطرف بن عبد الله بن الشخير عن ابيه قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم وهو يصلي ولجوفه ازيز كازيز المرجل يعني: يبكي وفي رواية قال: رايت النبي صلى الله عليه وسلم يصلي وفي صدره ازيز كازيز الرحا من البكاء. رواه احمد وروى النسائي الرواية الاولى وابو داود الثانية وَعَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي وَلِجَوْفِهِ أَزِيزٌ كَأَزِيزِ الْمِرْجَلِ يَعْنِي: يَبْكِي وَفِي رِوَايَةٍ قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَفِي صَدْرِهِ أَزِيزٌ كَأَزِيزِ الرَّحَا مِنَ الْبُكَاءِ. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَرَوَى النَّسَائِيُّ الرِّوَايَةَ الْأُولَى وَأَبُو دَاوُدَ الثَّانِيَة
مطرف بن عبداللہ بن شخیر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نماز پڑھ رہے تھے تو رونے کی وجہ سے آپ کے پیٹ سے ہنڈیاں کے ابلنے کی سی آواز آ رہی تھی۔ ایک دوسری روایت میں ہے: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو رونے کی وجہ سے آپ کے سینے میں چکی چلنے کی سی آواز آ رہی تھی۔ احمد، اور امام نسائی نے پہلی روایت کی ہے اور امام ابوداؤد نے دوسری۔ صحیح۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه أحمد (4/ 25 ح 16421) والنسائي (13/3 ح 1215) و أبو داود (904) [و صححه النووي في رياض الصالحين (451) بتحقيقي.]»