حدثنا ابو نعيم، حدثنا شيبان، عن يحيى، عن نافع، ان ابن عمر كان يجمع بين صلاة المغرب والعشاء الآخرة في السفر وهو على ظهر، ويقول ابن عمر: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا عجلت به حاجة، جمع بينهما".حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ صَلاةِ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ الآخِرَةِ فِي السَّفَرِ وَهُو عَلَى ظَهْرٍ، وَيَقُولُ ابْنُ عُمَرَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا عَجَّلَتْ بِهِ حَاجَةٌ، جَمَعَ بَيْنَهُمَا".
نافع رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نماز مغرب اور نماز عشاء کو سفر میں جمع کرتے تھے جبکہ وہ سوار ہوتے اور عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب کوئی کام جلدی کرناہوتا تو ان دونوں کو اکٹھا پڑھ لیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم، صلاة المسافرين، باب جواز الجمع بين الصلاتين فى السفر، رقم الحديث: 703»