حدثنا قبيصة بن عقبة، عن سفيان، عن ايوب، عن نافع، عن ابن عمر، فقال:" ما تركت استلام الحجر في رخاء ولا شدة منذ رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يستلمه".حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، فَقَالَ:" مَا تَرَكْتُ اسْتِلامَ الْحَجَرِ فِي رَخَاءٍ وَلا شِدَّةٍ مُنْذُ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَلِمُهُ".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے کہا: میں نے حجر اسود کا استلام کسی بھی حالت میں کبھی نہیں چھوڑا جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا استلام کرتے دیکھا۔
تخریج الحدیث: «سنن نسائي: الحج: باب ترك استلام الركنين الأخرين: رقم الحديث: 2953، سنن دارمي: المناسك: باب فى استلام الحجر: رقم الحديث: 1880» محدث البانی نے اسے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔