حدثنا احمد بن ابي شعيب، قال: حدثني الحارث بن عمير، عن ايوب السختياني، عن نافع، ان ابن عمرراى كان بيده خرقة من إستبرق، لا يسير بها إلى شيء من الجنة إلا طارت إليه، فقصها على حفصة، فقصتها حفصة على النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:" إن عبد الله رجل صالح".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْحَارِثُ بْنُ عُمَيْرٍ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَرَأَى كَأَنَّ بِيَدِهِ خِرْقَةً مِنْ إِسْتَبْرَقٍ، لا يَسِيرُ بِهَا إِلَى شَيْءٍ مِنَ الْجَنَّةِ إِلا طَارَتْ إِلَيْهِ، فَقَصَّهَا عَلَى حَفْصَةَ، فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ".
نافع رحمہ اللہ سے مروی ہے، عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے خواب دیکھا گویا ان کے ہاتھ میں ریشم کا ایک ٹکڑا ہے اور وہ جنت کی جس چیز کی طرف جانا چاہتے ہیں وہ ان کو وہاں اڑا کر لے جاتا ہے۔انہوں نے یہ خواب ام المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کو بیان کیا اور حفصہ رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک عبداللہ نیک آدمی ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري: التعبير: باب الاستبرق ودخول الجنة فى المنام: رقم الحديث: 7015، 7016، صحيح مسلم: فضائل الصحابة: باب من فضائل عبد اللّٰه بن عمر رضي الله عنهما: رقم الحديث: 2478»