حدثنا الحسين بن عبد الغفار المصري ، حدثنا زهير بن عباد الرؤاسي ، حدثنا سليمان بن عمران ، عن حفص بن غياث ، عن ابيه ، عن جده طلق بن معاوية النخعي ، عن علي بن ابي طالب رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ما من كتاب يلقى بمضيعة من الارض إلا بعث الله عز وجل إليه ملائكة يحفونه باجنحتهم ويقدسونه حتى يبعث الله إليه وليا من اوليائه، فيرفعه من الارض، ومن رفع كتابا من الارض فيه اسم من اسماء الله تعالى رفع الله اسمه في عليين، وخفف عن والديه العذاب، وإن كانا كافرين"، لا يروى عن علي، إلا بهذا الإسناد، تفرد به زهير بن عباد حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ الْغَفَّارِ الْمِصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ عَبَّادٍ الرُّؤَاسِيُّ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عِمْرَانَ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ طَلْقِ بْنِ مُعَاوِيَةَ النَّخَعِيِّ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"مَا مِنْ كِتَابٍ يَلْقَى بِمَضِيعَةٍ مِنَ الأَرْضِ إِلا بَعَثَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَيْهِ مَلائِكَةً يَحُفُّونَهُ بِأَجْنِحَتِهِمْ وَيُقَدِّسُونَهُ حَتَّى يَبْعَثَ اللَّهُ إِلَيْهِ وَلِيًّا مِنْ أَوْلِيَائِهِ، فَيَرْفَعَهُ مِنَ الأَرْضِ، وَمَنْ رَفَعَ كِتَابًا مِنَ الأَرْضِ فِيهِ اسْمٌ مِنْ أَسْمَاءِ اللَّهِ تَعَالَى رَفَعَ اللَّهُ اسْمَهُ فِي عِلِّيِّينَ، وَخَفَّفَ عَنْ وَالِدَيْهِ الْعَذَابَ، وَإِنْ كَانَا كَافِرِينَ"، لا يُرْوَى عَنْ عَلِيٍّ، إِلا بِهَذَا الإِسْنَادِ، تَفَرَّدَ بِهِ زُهَيْرُ بْنُ عَبَّادٍ
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کتاب بھی کسی زمین میں ضائع ہونے والی جگہ میں ڈالی جائے تو اللہ تعالیٰ وہاں اپنے فرشتوں کو بھیج دیتا ہے، جو اس کو اپنے بازوؤں سے گھیر لیتے ہیں اور اس کو پاک رکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنے اولیاء میں سے کسی ولی کو بھیج دیتا ہے تو وہ اسے زمین سے اٹھا لیتا ہے۔ اور جو شخص زمین سے کوئی لکھی ہوئی چیز اٹھا لے جس میں اللہ کے ناموں میں سے ایک نام ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے نام کو علیین میں بلند فرما دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس کے والدین سے عذاب ہلکا کر دیتا ہے چاہے وہ کافر ہی کیوں نہ ہوں۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، انفرد به المصنف من هذا الطريق، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 403 قال الهيثمي: وفيه الحسين بن عبد الغفار وهو متروك، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (4 / 169)»