حدثنا الفضل بن محمد بن الليث ابو القاسم النحوي العسكري ، حدثنا الهيثم بن خارجة ، حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن بن يزيد بن جابر ، سمعت الوضين بن عطاء ، يحدث عن يزيد بن مرثد ، عن معاذ بن جبل ، عن النبي صلى الله عليه وآله وسلم، قال:"خذوا العطاء ما دام عطاء، فإذا صار رشوة على الدين فلا تاخذوه ولستم بتاركيه يمنعكم الفقر والحاجة، الا إن رحى بني مرح قد دارت، وقد قتل بنو مرح، الا إن رحى الإسلام دائرة، فدوروا مع الكتاب حيث دار، الا إن الكتاب والسلطان سيفترقان فلا تفارقوا الكتاب، الا إنه سيكون امراء يقضون لكم، فإن اطعتموهم اضلوكم وإن عصيتموهم قتلوكم، قال: يا رسول الله، فكيف نصنع؟، قال: كما صنع اصحاب عيسى ابن مريم، نشروا بالمناشير وحملوا على الخشب موت في طاعة خير من حياة في معصية الله عز وجل"حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ اللَّيْثِ أَبُو الْقَاسِمِ النَّحْوِيُّ الْعَسْكَرِيُّ ، حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ خَارِجَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ ، سَمِعْتُ الْوَضِينَ بْنَ عَطَاءٍ ، يُحَدِّثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:"خُذُوا الْعَطَاءَ مَا دَامَ عَطَاءً، فَإِذَا صَارَ رِشْوَةً عَلَى الدِّينِ فَلا تَأْخُذُوهُ وَلَسْتُمْ بِتَارِكِيهِ يَمْنَعُكُمُ الْفَقْرُ وَالْحَاجَةُ، أَلا إِنَّ رَحَى بَنِي مَرَحٍ قَدْ دَارَتْ، وَقَدْ قُتِلَ بَنُو مَرَحٍ، أَلا إِنَّ رَحَى الإِسْلامِ دَائِرَةٌ، فَدُورُوا مَعَ الْكِتَابِ حَيْثُ دَارَ، أَلا إِنَّ الْكِتَابَ وَالسُّلْطَانَ سَيَفْتَرِقَانِ فَلا تُفَارِقُوا الْكِتَابَ، أَلا إِنَّهُ سَيَكُونُ أُمَرَاءُ يَقْضُونَ لَكُمْ، فَإِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ أَضَلُّوكُمْ وَإِنْ عَصَيْتُمُوهُمْ قَتَلُوكُمْ، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَكَيْفَ نَصْنَعُ؟، قَالَ: كَمَا صَنَعَ أَصْحَابُ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ، نُشِرُوا بِالْمَنَاشِيرِ وَحُمِلُوا عَلَى الْخَشَبِ مَوْتٌ فِي طَاعَةٍ خَيْرٌ مِنْ حَيَاةٍ فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ"
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تک عطیہ عطیہ رہے اس کو تم لے سکتے ہو، مگر جب قرض پر رشوت بن جائے تو وہ ہرگز نہ لو، اور تم اسے چھوڑ نہیں سکوگے کیونکہ تمہاری ضرورت اور فقیری تمہیں نہ لینے سے روکے گی۔ خبردار! ناز و نخرہ کرنے والوں کی چکی گھوم گئی ہے۔ اور ان کی اولاد قتل ہو چکی ہے۔ خبردار! اسلام کی چکی گھوم رہی ہے، تم بھی کتاب اللہ کے ساتھ گھومو۔ خبردار! کتاب اور حکمران الگ الگ ہوجائیں گے لیکن تم کتاب سے الگ نہ ہونا۔ خبردار! عنقریب تمہارے حکمران ہوں گے جو تمہارے لیے ایسے فیصلے کریں گے کہ اگر تم ان کی اطاعت کرو تو گمراہ ہو جاؤ گے، اور اگر ان کی نافرمانی کرو تو وہ تمہیں قتل کریں گے۔“ صحابی نے کہا: اے اللہ کے رسول! تم ہم کیا کریں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس طرح عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھیوں نے کیا، ان کو آروں سے چیرا گیا، انہیں سولی پر لٹکایا گیا، بھلائی میں مرنا اللہ کی نافرمانی میں مرنے سے بہتر ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الكبير» برقم: 172، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 749 قال الهيثمي: ويزيد بن مرثد لم يسمع من معاذ، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (5 / 238)»