صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر

صحيح مسلم
حیض کے احکام و مسائل
The Book of Menstruation
28. باب التَّيَمُّمِ:
28. باب: تیمم کا بیان۔
Chapter: Tayammum
حدیث نمبر: 820
Save to word اعراب
حدثني عبد الله بن هاشم العبدي ، حدثنا يحيى يعني ابن سعيد القطان ، عن شعبة ، قال: حدثني الحكم ، عن ذر ، عن سعيد بن عبد الرحمن بن ابزى ، عن ابيه : " ان رجلا اتى عمر، فقال: إني اجنبت فلم اجد ماء، فقال: لا تصل، فقال عمار : اما تذكر يا امير المؤمنين، إذ انا وانت في سرية، فاجنبنا فلم نجد ماء، فاما انت فلم تصل، واما انا، فتمعكت في التراب وصليت، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: إنما كان يكفيك ان تضرب بيديك الارض، ثم تنفخ، ثم تمسح بهما وجهك، وكفيك "، فقال عمر: اتق الله يا عمار، قال: إن شئت لم احدث به، قال الحكم ، وحدثنيه ابن عبد الرحمن بن ابزى ، عن ابيه ، مثل حديث ذر، قال: وحدثني سلمة ، عن ذر ، في هذا الإسناد الذي ذكر الحكم، فقال عمر: نوليك ما توليت.حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْحَكَمُ ، عَنْ ذَرٍّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى ، عَنْ أَبِيهِ : " أَنَّ رَجُلًا أَتَى عُمَرَ، فَقَالَ: إِنِّي أَجْنَبْتُ فَلَمْ أَجِدْ مَاءً، فَقَالَ: لَا تُصَلِّ، فَقَالَ عَمَّارٌ : أَمَا تَذْكُرُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، إِذْ أَنَا وَأَنْتَ فِي سَرِيَّةٍ، فَأَجْنَبْنَا فَلَمْ نَجِدْ مَاءً، فَأَمَّا أَنْتَ فَلَمْ تُصَلِّ، وَأَمَّا أَنَا، فَتَمَعَّكْتُ فِي التُّرَابِ وَصَلَّيْتُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ أَنْ تَضْرِبَ بِيَدَيْكَ الأَرْضَ، ثُمَّ تَنْفُخَ، ثُمَّ تَمْسَحَ بِهِمَا وَجْهَكَ، وَكَفَّيْكَ "، فَقَالَ عُمَرُ: اتَّقِ اللَّهَ يَا عَمَّارُ، قَالَ: إِنْ شِئْتَ لَمْ أُحَدِّثْ بِهِ، قَالَ الْحَكَمُ ، وَحَدَّثَنِيهِ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى ، عَنْ أَبِيهِ ، مِثْلَ حَدِيثِ ذَرٍّ، قَالَ: وَحَدَّثَنِي سَلَمَةُ ، عَنْ ذَرٍّ ، فِي هَذَا الإِسْنَادِ الَّذِي ذَكَرَ الْحَكَمُ، فَقَالَ عُمَرُ: نُوَلِّيكَ مَا تَوَلَّيْتَ.
۔ یحییٰ بن سعید قطان نے شعبہ سے حدیث بیان کی، کہا: مجھ سے حکم نے ذر (بن عبد اللہ بن زرارہ) سے، انہوں نے سعید بن عبد الرحمن بن ابزیٰ سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ ایک آدمی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور پوچھا: میں جنبی ہو گیا ہوں اور مجھے پانی نہیں ملا۔ تو انہوں نے جواب دیا: نماز نہ پڑھ۔ اس پر حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے کہا: امیر المؤمنین! کیا آپ کو یاد نہیں، جب میں اور آپ ایک فوجی دستے میں تھے تو ہم جنبی ہو گئے اور پانی نہ ملا تو آپ نے نماز نہ پڑھی اور میں مٹی میں لوٹ پوٹ ہو گیا اور نماز پڑھ لی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے لیے بس اتنا ہی کافی تھا کہ اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارتے، پھر ان میں پھونک مار کر ان دونوں سے اپنے چہرے اور اپنی ہتھیلیوں کا مسح کر لیتے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے عمار! اللہ سے ڈرو۔ (عمار رضی اللہ عنہ نے) جواب دیا: اگر آپ چاہتے ہیں تو میں یہ واقعہ بیان نہیں کرتا۔ حکم نے کہا: یہی روایت مجھے (ذر کے واسطے کے بغیر) ابن عبد الرحمن بن ابزیٰ نے اپنے والد سے براہ راست بھی سنائی جو بعینہ ذر کی حدیث کی طرح تھی۔ کہا: مجھے سلمہ نے ذر کے حوالے سے حکم کی بیان کردہ سند کے ساتھ یہ حدیث بیان کی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ نے جس چیز (کی ذمہ داری) کو اٹھا لیا ہے ہم اسے آپ ہی پر ڈالتے ہیں (آپ اپنے اعتماد پر یہ روایت بیان کر سکتے ہیں۔)
سعید بن عبدالرحمٰن بن ابزیٰ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس آیا اور پوچھا، میں جنبی ہوگیا اور پانی نہ ملا تو انہوں نے جواب دیا، نماز نہ پڑھ تو عمار نے کہا، اے امیر المومنین! کیا آپ کو یاد نہیں، جب میں اور آپ ایک جنگی پارٹی کے ساتھ تھے تو ہم جنبی ہو گئے اور ہمیں پانی نہ ملا تو آپ نے نماز نہ پڑھی اور میں مٹی میں لوٹ پوٹ گیا، اور نماز پڑھ لی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیرے لیےبس اتنا ہی کافی تھا کہ تم اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارتے پھر ان میں پھونک مار کر ان دونوں سے اپنے چہرے سے اور اپنی ہتھیلیوں کا مسح کر لیتے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: اے عمار! اللہ سے ڈر، عمار نے جواب دیا، اگر آپ چاہتے ہیں تو میں یہ واقعہ بیان نہیں کرتا، حکم نے کہا یہی روایت مجھے ابن عبدالرحمٰن بن ابزیٰ نے اپنے باپ سے، ذر کی حدیث کی طرح سنائی، راوی نے کہا اور مجھے سلمہ نے ذر سے حکم والی سند سے بتایا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا، آپ جس چیز کے والی (ذمہ دار) بنتے ہیں، ہم اس کو تیرے سپرد کرتے ہیں (تم اپنے اعتماد پر یہ روایت بیان کر سکتے ہو)
ترقیم فوادعبدالباقی: 368

   صحيح البخاري343عبد الرحمن بن أبزىضرب النبي بيده الأرض فمسح وجهه وكفيه
   صحيح البخاري339عبد الرحمن بن أبزىضرب بيديه الأرض ثم أدناهما من فيه ثم مسح بهما وجهه وكفيه
   صحيح البخاري338عبد الرحمن بن أبزىيكفيك هكذا فضرب النبي بكفيه الأرض ونفخ فيهما ثم مسح بهما وجهه وكفيه
   صحيح مسلم820عبد الرحمن بن أبزىيكفيك أن تضرب بيديك الأرض ثم تنفخ ثم تمسح بهما وجهك وكفيك
   سنن أبي داود327عبد الرحمن بن أبزىضربة واحدة للوجه والكفين
   سنن أبي داود322عبد الرحمن بن أبزىيكفيك أن تقول هكذا وضرب بيديه إلى الأرض ثم نفخهما ثم مسح بهما وجهه ويديه إلى نصف الذراع
   سنن النسائى الصغرى319عبد الرحمن بن أبزىيكفيك وضرب بكفه ضربة ونفخ فيها ثم دلك إحداهما بالأخرى ثم مسح بهما وجهه
   سنن النسائى الصغرى320عبد الرحمن بن أبزىيكفيك وضرب النبي بيديه إلى الأرض ثم نفخ فيهما فمسح بهما وجهه وكفيه
   سنن النسائى الصغرى317عبد الرحمن بن أبزىالصعيد لكافيك وضرب بكفيه إلى الأرض ثم نفخ فيهما ثم مسح وجهه وبعض ذراعيه
   سنن النسائى الصغرى313عبد الرحمن بن أبزىيكفيك فضرب النبي يديه إلى الأرض ثم نفخ فيهما ثم مسح بهما وجهه وكفيه لا يدري فيه إلى المرفقين أو إلى الكفين
   سنن النسائى الصغرى318عبد الرحمن بن أبزىيكفيك هكذا وضرب بيديه على ركبتيه ونفخ في يديه ومسح بهما وجهه وكفيه مرة واحدة
   سنن ابن ماجه569عبد الرحمن بن أبزىيكفيك وضرب النبي بيديه إلى الأرض ثم نفخ فيهما ومسح بهما وجهه وكفيه
   سنن أبي داود324عبد الرحمن بن أبزىإنما كان يكفيك، وضرب النبي صلى الله عليه وسلم بيده إلى الارض
   مسندالحميدي144عبد الرحمن بن أبزىإنما كان يكفيك من ذلك التيمم

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.