صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
زہد اور رقت انگیز باتیں
The Book of Zuhd and Softening of Hearts
1ق. باب مَا جَاءَ أَنَّ الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ وَجَنَّةُ الْكَافِرِ 
1ق. باب: دنیا مومن کے لئے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہونے کے بیان میں۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 7439
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن النضر بن ابي النضر ، حدثني ابو النضر هاشم بن القاسم ، حدثنا عبيد الله الاشجعي ، عن سفيان الثوري ، عن عبيد المكتب ، عن فضيل ، عن الشعبي ، عن انس بن مالك ، قال: كنا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم فضحك، فقال:" هل تدرون مم اضحك؟، قال: قلنا: الله ورسوله اعلم، قال: من مخاطبة العبد ربه، يقول يا رب: الم تجرني من الظلم؟، قال: يقول: بلى، قال: فيقول: فإني لا اجيز على نفسي إلا شاهدا مني، قال: فيقول: كفى بنفسك اليوم عليك شهيدا، وبالكرام الكاتبين شهودا، قال: فيختم على فيه، فيقال لاركانه انطقي، قال: فتنطق باعماله، قال: ثم يخلى بينه وبين الكلام، قال: فيقول: بعدا لكن وسحقا، فعنكن كنت اناضل".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ النَّضْرِ بْنِ أَبِي النَّضْرِ ، حَدَّثَنِي أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ الْأَشْجَعِيُّ ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ ، عَنْ عُبَيْدٍ الْمُكْتِبِ ، عَنْ فُضَيْلٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَحِكَ، فَقَالَ:" هَلْ تَدْرُونَ مِمَّ أَضْحَكُ؟، قَالَ: قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: مِنْ مُخَاطَبَةِ الْعَبْدِ رَبَّهُ، يَقُولُ يَا رَبِّ: أَلَمْ تُجِرْنِي مِنَ الظُّلْمِ؟، قَالَ: يَقُولُ: بَلَى، قَالَ: فَيَقُولُ: فَإِنِّي لَا أُجِيزُ عَلَى نَفْسِي إِلَّا شَاهِدًا مِنِّي، قَالَ: فَيَقُولُ: كَفَى بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ شَهِيدًا، وَبِالْكِرَامِ الْكَاتِبِينَ شُهُودًا، قَالَ: فَيُخْتَمُ عَلَى فِيهِ، فَيُقَالُ لِأَرْكَانِهِ انْطِقِي، قَالَ: فَتَنْطِقُ بِأَعْمَالِهِ، قَالَ: ثُمَّ يُخَلَّى بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْكَلَامِ، قَالَ: فَيَقُولُ: بُعْدًا لَكُنَّ وَسُحْقًا، فَعَنْكُنَّ كُنْتُ أُنَاضِلُ".
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (بیٹھے ہوئے) تھے کہ آپ ہنس پڑے پھر آپ نے پوچھا: " کیا تمھیں یہ معلوم ہے کہ میں کس بات پر ہنس رہا ہو ں؟"ہم نے عرض کی اللہ اور اس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جاننے والے ہیں۔آپ نے فرمایا: "مجھے بندے کی اپنے رب کے ساتھ کی کئی بات پر ہنسی آتی ہے وہ کہے گا۔اے میرے رب!کیا تونے مجھے ظلم سے پناہ نہیں دی؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: وہ فرمائے گا۔کیوں نہیں!فرمایا بندہ کہے گا میں اپنے خلاف اپنی طرف کے گواہ کے سوا اور کسی (کی گواہی) کو جائز قرار نہیں دیتا۔ تو وہ فرمائے گا آج تم اپنے خلاف بطور گواہ خود کافی ہواور کراماً کا تبین بھی گواہ ہیں چنانچہ اس کے منہ پر مہرلگادی جائے گی۔اور اس کے (اپنے) اعضاء سے کہا جائے گا۔بولو، فرمایا: تو وہ اس کے اعمال کے بارے میں بتائیں گے پھر اسے اور (اس کے اعمال کے بارے میں بتائیں گے پھر اسے اور (اس کے اعضاء کے) بولنے کو اکیلا چھوڑ دیا جا ئے گا۔فرمایا: تو (ان کی گواہی سن کر) وہ کہے گا دورہوجاؤ، میں تمھاری طرف سے (دوسروں کے ساتھ) لڑا کرتا تھا۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے،توآپ ہنسے اور فرمایا:"کیا تمھیں یہ معلوم ہے کہ میں کس بات پر ہنس رہا ہو ں؟"ہم نے عرض کی اللہ اور اس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جاننے والے ہیں۔آپ نے فرمایا:"مجھے بندے کی اپنے رب کے ساتھ کی کئی بات پر ہنسی آتی ہے وہ کہے گا۔اے میرے رب!کیا تونے مجھے ظلم سے پناہ نہیں دی؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا:وہ فرمائے گا۔کیوں نہیں!فرمایا بندہ کہے گا میں اپنے خلاف اپنی طرف کے گواہ کے سوا اور کسی (کی گواہی) کو جائز قرار نہیں دیتا۔ تو وہ فرمائے گا آج تم اپنے خلاف بطور گواہ خود کافی ہواور کراماً کا تبین بھی گواہ ہیں چنانچہ اس کے منہ پر مہرلگادی جائے گی۔اور اس کے اعضاء وارکان(جوارح) سے کہا جائے گا ہر عضو(اپنے عمل کےبارے میں) بولے،تووہ اس کے عملوں کی گواہی دیں گے،پھر اس کو کلام کرنے کے لیے چھوڑدیاجائےگا،تو وہ کہے گا،تمہارے لیے دوری اور تباہی ہو،تمہاری طرف سے تو میں دفاع کررہا تھا،"یعنی تمہیں ہی آگ سے بچانے کی کوشش کررہا تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2969

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 7439 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7439  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
اركان:
اعضاء جوارح (2)
افاضل:
میں تمہارا دفاع اور بچاؤ کررہاتھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7439   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.